Book Now

BME logo

پاکستان میں پراپرٹی کی خریدوفروخت کے قوانین

  • Published On 02-Aug-2022
پاکستان میں پراپرٹی کی خریدوفروخت کے قوانین

 

ریئل اسٹیٹ پاکستان کی تیزی سے ڈیویلپ ہوتی ہوئی انڈسٹری ہے – لیکن اس کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کی وجہ سے بہت سے فراڈ اور جعلی ڈویلپرز نے بھی مارکیٹ میں جگہ بنا لی ہے- اس وجہ سے یہ بات بہت ضروری ہے کہ آپ کو پراپرٹی کی خریدوفروخت کا علم ہو تا کہ آپ ایسے جعلی ڈویلپرز سے خود کو محفوظ رکھ سکے-

ٹرانسفر آف پراپرٹی ایکٹ 1882

یہ موئثر قانون اس بات کی یقین دہانی کراتا ہے کہ پراپرٹی ٹرانسفر مکمل محفوظ اور قانونی طریقے سے سرانجام دیئے جائے-

یہ قانون مندرجہ ذیل باتوں کی تخصیص کرتا ہے:

آپ کن لوگوں کو پراپرٹی ٹرانسفر کر سکتے ہیں؟

پراپرٹی کیسے ٹرانسفرکی جائے؟

آپ زبانی کیسے پراپرٹی ٹرانسفر کر سکتے ہیں؟

کس قسم کی پراپرٹیز ٹرانسفر کی جا سکتی ہیں؟

اسٹامپ ایکٹ 1899:

اسٹامپ ایکٹ کے تحت سیلر اور خریدار دونوں کو حکومت کو ایک مخصوص فیس ادا کر کے اسٹامپ پیپرز حاصل کرنا ہوتے ہیں جن کے ذریعے پراپرٹی کی خریدوفروخت کے ایگریمنٹس بنائے جاتے ہیں-

رجسٹریشن ایکٹ 1908:

یہ قانون پراپرٹیز کی فارمل رجسٹریشن کو یقینی بنانے کے لیئے متعارف کروایا گیا اور یہ اس بات کی تخصیص کرتا ہے کہ کن جگہوں پر اور کن طریفوں سے پراپرٹیز کی خریدوفروخت سر انجام دی جا سکتی ہے-

اس ایکٹ کے ذریعے پراپرٹی رجسٹریشن کی تمام شرائط واضع کی گئی ہیں جب کہ اس ایکٹ کو مزید 15 سیکشنز میں تقسیم کیا گیا ہے اور یہ تقریبا پراپرٹی ٹرانزیکشنز کے تمام پہلووں پر آگہائی فراہم کرتا ہے-

لینڈ ریوینیو ایکٹ 1967:

یہ ایکٹ چند اہم ترین پہلووں جیسے کہ زمین کی تقسیم اور لینڈ ریوینیو کی کولیکشن جیسے موضوعات کا احاطہ کرتا ہے-